PSX میں تیزی ، پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام اور مانیٹری پالیسی۔

KSE100 انڈیکس 46 ہزار کی نفسیاتی سطح سے اوپر آ گیا۔

PSX میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ اسکی وجوہات پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام اور مانیٹری پالیسی کا اعلان ہے۔

پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری سے PSX پر کیا اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔؟

آج بھی معاشی ہفتے کے آخری دن پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری دیکھی جا رہی ہے۔ انٹربینک میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDPKR) 296.50 جبکہ اوپن مارکیٹ میں 299 روپے کی سطح پر آ گیا ہے۔ کرنسی مستحکم ہونے سے کیپٹیل مارکیٹ میں سرمایہ کاری کے رجحان میں اضافہ ہوا ہے۔ معاشی ماہرین آنیوالے دنوں میں معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) میں مزید استحکام کی پیشگوئیاں کر رہے ہیں۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی مانیٹری پالیسی کا اعلان۔

Pakistani Monetary Policy کا اعلان کر دیا گیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے Interest Rate بغیر کسی تبدیلی کے 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی طرف سے جاری کردہ اعلان میں کہا گیا ہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کا اجلاس اپنے مقررہ شیڈول کے مطابق منعقد ہوا۔ جس میں افراط زر اور معاشی اعشاریوں کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ ممبران کمیٹی نے مہنگائی کی سطح میں کمی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ جو کہ جولائی میں 46 فیصد پر تھی۔ تاہم سخت حکومتی اقدامات کے باعث اگست میں 27.4 فیصد پر آ گئی۔

PSX میں تیزی ، پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام اور مانیٹری پالیسی۔

پریس ریلیز میں کہا گیا کہ عالمی مارکیٹس میں کروڈ آئل کی قیمتیں حالیہ عرصے میں بڑھی ہیں۔ اس لئے مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں رد و بدل کیا گیا۔ اس کے باوجود ماضی کے برعکس اس کے اثرات اشیائے خوردونوش کی طرف منتقل نہیں ہوئے۔ ارکان نے رواں سال کے آخری کوارٹر میں کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) میں مزید کمی کے تخمینوں کو بھی اطمینان بخش قرار دیا۔

معاشی تخمینوں پر تبادلہ خیال.

مرکزی بینک کے اعلان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ریکارڈ زرعی پیداوار ، فارن ایکسچینج ریزروز میں بہتری اور بلیک مارکیٹ مافیا کے خلاف ہونیوالی کاروائیوں کے مثبت نتائج آنے والے دنوں میں بھی جاری رہیں گے۔ اس لئے مستقبل کے پالیسی ریٹس مثبت دائرے میں برقرار رہیں گے۔ پریس ریلیز کے مطابق گرے مارکیٹ کے خاتمے ، انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان گیپ میں کمہ سے عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ معاملات بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔

بعض ممبران نے نشاندہی کی کہ مہنگائی کے منظرنامے کو درپیش چیلنجز کی نگرانی جاری رہنی چاہیئے۔ اور ضرورت پڑنے پر قیمتیں مستحکم رکھنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں۔ کمیٹی نے طلب (Demand) برقرار رکھنے کیلئے مالیاتی اقدامات برقرار رکھنے پر بھی زور دیا اور مالی سال 2025ء کیلئے Headline Inflation کی سطح 5 سے 7 فیصد تک لانے کا ہدف بھی نقرر کیا۔

اجلاس میں نوٹ کیا گیا کہ پیٹرولیئم مصنوعات کھاد اور سیمنٹ جیسے خام مال کی فروخت میں درآمدات کھلنے کے بعد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ جو کہ ملکی معیشت کے لئے مثبت پیشرفت ہے۔

مارکیٹ کی صورتحال۔

آج نماز جمعہ کے وقفے پر KSE100 انڈیکس 361 پوائنٹس تیزی کے ساتھ 46 ہزار کی نفسیاتی سطح عبور کرتے ہوئے 46011 کی سطح پر آ گیا۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 45900 سے 46093 کے درمیان ہے۔ جبکہ گذشتہ روز انڈیکس 45650 پر بند ہوا تھا۔

PSX میں تیزی ، پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام اور مانیٹری پالیسی۔

دوسری طرف KSE30 بھی 133 پوائٹس اوپر 16200 کی سطح پر مثبت انداز میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ انڈیکس کی بلند ترین سطح 16239 ہے۔

PSX میں تیزی ، پاکستانی روپے کی قدر میں استحکام اور مانیٹری پالیسی۔

پاکستانی کیپٹیل مارکیٹ میں مجموعی طور پر 9 کروڑ 42 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔ جن کی مجموعی مالیت 3 ارب 62 کروڑ روپے ہے۔ شیئر بازار میں 268 کمپنیاں ٹریڈ میں حصہ لے رہی ہیں۔ جن میں سے 188 کی اسٹاک ویلیو میں تیزی ، 56 میں مندی جبکہ 24 میں کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی۔

آج اسوقت تک مارکیٹ میں 57288 ٹرانزیکشنز ہو چکی ہیں۔ جبکہ سب سے زیادہ تیزی سیمنٹ اور فارماسیوٹیکل سیکٹرز میں دیکھی جا رہی ہے۔ اب تک کا والیوم لیڈر 98 لاکھ 88 ہزار شیئرز کے ساتھ میپل لیف سیمنٹ فیکٹری (MLCF) ہے۔ جبکہ 97 لاکھ کے شیئر والیوم سے نشاط چونیاں پاور لیمیٹڈ (NCPL) دوسرے اور سرل پاکستان تیسرے نمبر پر ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button