AUDUSD کی قدر میں کمی ، RBA کے بیانات۔

Australian Dollar is trading below 0.6450 during Asian Sessions

AUDUSD کی قدر میں مندی دیکھی جا رہی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ RBA کی طرف سے Interest Rate میں اضافے کے باوجود مستقبل قریب میں مرحلہ وار نرم Monetary Policy اختیار کرنے کا بیان ہے۔

AUDUSD پر RBA کے بیانات کیسے اثرانداز ہوئے۔؟

گذشتہ روز RBA Monetary Policy کا اعلان کر دیا گیا۔ توقعات کے عین مطابق Reserve Bank of Australia کی Monetary Policy Committee نے Interest Rate میں 25 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کر دیا۔

اس فیصلے کے باوجود Australian Dollar مسلسل دوسرے روز گراوٹ کا شکار نظر آ رہا ہے۔ دراصل RBA کی طرف سے Official Cash Rate میں اضافہ تو کر دیا گیا ، تاہم جاری کئے جانیوالے بیان میں کہا گیا کہ مستقبل قریب میں Policy Rates مرحلہ وار نرم کئے جائیں گے اور اس امر کو یقینی بنایا جائے گا کہ Growth Rate میں کمی نہ آئے۔

یہی وہ محرک ہے جو Aussie Dollar پر دباؤ کا سبب بنا اور وہ متوقع ایڈوانٹیج حاصل نہیں کیا جا سکا جو کہ عام طور پر کسی بھی کرنسی کو اس کے Central Bank کی طرف سے Policy Rates میں اضافہ کی صورت میں ملتا ہے۔ جاری کئے جانیوالے Press Release میں یہ بھی کہا گیا ہے۔ کہ پالیسی ساز اراکین نے ملکی معیشت کی سست روی اور Growth Rate مسلسل منفی رہنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پالیسی میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے۔

اکثریتی اراکین کی رائے یہ رہی کہ 4.35 فیصد سالانہ پر شرح سود برقرار رکھنے کی بجائے آئندہ تمام فیصلے Financial Reports کو مدنظر رکھتے ہوئے کئے جائیں تا کہ Australian Labor Market پر موجود دباؤ میں کمی ممکن ہو سکے نیز بڑھتے ہوئے Consumer Price Index میں کمی لائی جا سکے۔ ان بیانات کے سامنے آنے پر Australian Dollar کی فروخت میں اضافہ دیکھا گیا جبکہ مقامی سرمایہ کاروں کی طرف سے Forex Markets سے Equities میں منتقلی بھی ریکارڈ کی گئی۔

Middle East کی صورتحال اور US Dollar کی طلب میں اضافہ۔

گذشتہ روز Israeli Prime Minister بنیامین نتن یاہو کی طرف سے Gaza پر Nuclear Attack کا آپشن استعمال کرنے کی سختی سے تردید کی گئی اور بائیں بازو کے سخت گیر وزیر کو Israeli Cabinet سے معطل کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ جنگ بندی کے بعد وہ طویل عرصے تک مقبوضہ علاقے میں اپنی موجودگی اور کنٹرول کو یقینی بنائیں گے۔

اس بیان کا صیہونی ریاست کے مغربی اتحادیوں کی طرف سے خیرمقدم کیا گیا اور اسے کشیدگی میں کمی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ چنانچہ منگل کے روز European Sessions کے دوران US Dollar Index میں بحالی ریکارڈ کی گئی جو کہ 105.70 کے قریب آ گیا۔ US Dollar کی طلب میں ہونیوالے اضافے سے بھی Australian Dollar سمیت دیگر تمام کرنسیز دفاعی انداز اختیار کر گئیں۔

ٹیکنیکی جائزہ.

چار گھنٹوں کے ٹریڈنگ چارٹ پر Australian Dollar نفسیاتی سطح 0.6450 سے نیچے ٹریڈ کر رہا ہے . یہ اسکی اہم ترین Technical Support اور Bullish Chanel کا اختتامی نقطہء بھی ہے . یہ لیول اس لحاظ سے بھی اہمیت کا حامل ہے کہ یہاں پر Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹرسمنٹ اور 50 روزہ Moving Average بھی ہے .

AUDUSD کی قدر میں کمی ، RBA کے بیانات۔
AUDUSD during Asian Sessions

اسکے سپورٹ لیولز 0.6430 ، 0.6400 اور 0.6380 جبکہ مزاحمتی حدیں 0.6460 ، 0.6490 اور 0.6530 ہیں . تیسری مزاحمت عبور کرنے پر اس کے لئے 0.6600 کا دروازہ اوپن ہو جائیگا .

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button