Pakistani Trade Report جاری ، Exports میں 10 فیصد اضافہ.
Raising orders from Bahrain and other Gulf countries reasoned dynamic Economic Change
Pakistani Trade Report ریلیز کر دی گئی جس کے مطابق Exports کے والیوم میں 10 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے . جاری کردہ Data کے مطابق Gulf اور Euro. Zone کو Red Sea سے Shipments بحال ہونے کے سے مجموعی Economic Overview تین سال کی بہترین سطح پر آ گیا ہے.
Pakistani Trade Report کی تفصیلات.
Statistics Bureau of Pakistan کی جاری کردہ رپورٹ میں ملک کی مجموعی Exports جون 2024 کے دوران 10 فیصد اضافے کے ساتھ 3 ارب 18 کروڑ ڈالرز رہیں۔ جسکی بنیادی وجوہات بیرونی سرمایہ کاری ، Bahrain اور United Arab Emirates سے ملنے والے آرڈرز ہیں ، جبکہ Imports کی بحالی بالخصوص صنعتوں میں استمعال ہونیوالے خام مال کی بحالی سے بھی ملکی تجارت پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں .
رپورٹ کا سب سے مثبت پہلو China کیلئے Pakistani Exports میں اضافہ ہے . جو کہ گزشتہ سال کی نسبت 27 فیصد بڑھی ہیں. Regional Trade میں بحالی ملک کے Financial Indicators کیلئے انتہائی مثبت ثابت ہوئی ہے .
ملے جلے اعداد و شمار لیکن Textile Sector کیلئے مثبت اشارے.
اگر اس ڈیٹا کا تقابلہ گذشتہ سال کے ساتھ کریں. تو ایک سال قبل اسی ماہ میں یہ ریڈنگ 2 ارب 27 کروڑ ڈالرز تھی. یعنی رواں سال سے 27 فیصد کم رہیں۔ رپورٹ کا ایک حوصلہ افزاء پہلو Textile Sector کی Exports میں ہونیوالا اضافہ ہے۔ جو کہ 50 کروڑ ڈالرز پر آ گئی ہیں.
Pakistan کا یہ شعبہ Global Markets میں نمایاں مقام رکھتا تھا. اور 2017ء تک اسکا برآمدی حجم 20 ارب ڈالرز سالانہ تھا۔ تاہم اسکے بعد اس سیکٹر کے مسائل حل کرنے کی طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی. اور زیادہ تر یونٹس خطے کے دیگر ممالک Sri Lanka ، Bangladesh اور India میں منتقل ہو گئے.
معاشی ماہرین رپورٹ میں Pakistani textile Industry کی بحالی کو مثبت سمت میں پیشرفت قرار دے رہے ہیں . کیونکہ بنگلہ دیش اور بھارت گزشتہ پانچ برسوں میں اسی شعبے کے بڑے برامد کنندگان بن کر سامنے آئے ہیں .
ایک جائزے کے مطابق Europe اور Middle East میں وہ تمام Importers اب ہمسایہ ممالک سے مال منگوا رہے ہیں جو کبھی پاکستانی کلائنٹس ہوا کرتے تھے .
پاکستان کیلئے بڑے چیلنجز کونسے ہیں؟
Pakistani Export Industry گزشتہ دو سال سے مشکل صورتحال کا سامنا کر رہی ہے . بڑے یونٹس خطے کے دیگر ممالک میں منتقل کو چکے ہیں ، کیونکہ یہاں بجلی اور دیگر ذرائع توانائی کی قیمتیں حالیہ عرصے کے دوران ماضی کے مقابلے می کئی گنا بڑھ چکی ہیں.
اس حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے معروف تاجر راؤ ارشد نے کہا کہ برآمدات میں اضافہ Value added Items میں نہیں ہوا بلکہ پاکستان اب بھی صرف Agricultural Based Products تک محدود ہے جبکہ دیگر مصنوعات مثال کے طور پر ٹیکسٹائل، قالین، چمڑے کی مصنوعات اور کھیلوں کے سامان میں Export Volume گزشتہ سال کی نسبت کم ہوا ہے.
انکا کہنا ہے کہ زرعی پیداوار کا بہت زیادہ انحصار موسمی حالات پر ہے. اور پاکستان کو ایک ایسے ملک کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے. جو خاص طور پر موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے سے دوچار ہے.
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔