پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ ، لیکن اس کے اثرات کیا ہوں گے ؟

ذرائع توانائی کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی کی نئی لہر کا خدشہ ہے۔

پاکستان  میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کر دیا گیا۔ تبدیل شدہ قیمتوں کو فوری طور پر نافذ کر دیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ذرائع توانائی کی لیوی میں اضافہ حال ہی میں IMF کے ساتھ معاہدے کی بنیادی شرائط میں سے ایک ہے۔

 پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ۔ لیکن عوام پر کتنا بوجھ پڑے گا ؟

گذشتہ 15 ماہ کے دوران پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں دوگنی ہو چکی ہیں۔ اسکے اثرات تمام شعبوں اور مڈل کلاس طبقے کے معیار زندگی پر مرتب ہوئے ہیں۔ کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) 46 فیصد کی سطح پر آ چکا ہے جو کہ ارجنٹائن اور ترکی کے بعد دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔

معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ ذرائع توانائی کا براہ راست تعلق ٹرانسپورٹ کے ساتھ ہے جس سے تمام شعبہ ہائے زندگی اور اشیائے ضروریہ متاثر ہوتی ہیں۔ اسوقت پاکستان میں مہنگائی 1971ء میں سانحہ مشرقی پاکستان کے بعد 52 سالہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے۔

اسکے علاوہ ایک اور چیز جو کہ افراط زر کا باعث بنتی ہے وہ امریکی ڈالر کی پاکستانی روہے کے ساتھ شرح تبادلہ (Exchange Rate) ہے۔ بدقسمتی سے اسوقت ڈالر تین سو روپے کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ جس سے تنخواہ دار طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان سنگین معاشی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔

غیر ملکی زرمبادلہ میں کمی کے نتیجے میں اس پر دئوالیہ ہونے کے منڈلاتے سائے عالمی مالیاتی ادارے (IMF) کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدے کے بعد اگرچہ کم ہوئے ہیں لیکن اسوقت بھی اسے کئی اقتصادی چیلنجز درپیش ہیں۔ اس کی تعلق بڑی حد تک سیاسی عدم استحکام سے ہے۔ گذشتہ سال فروری میں تحریک عدم اعتماد کے نتیجے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے ملک غیر یقینی صورتحال سے دوچار ہے۔

کیا عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ اس اعلان کا سبب بنا ؟

گذشتہ ایک ماہ کے دوران عالمی مارکیٹ میں خام تیل (Crude Oil) کی قیمتوں میں اضافہ تو ہوا ہے۔ لیکن یہ مستقل نہیں رہا۔ ان میں مسلسل اتار چڑھاؤ جاری رہا۔ علاوہ ازیں IMF کے ساتھ ذرائع توانائی پر عائد لیوی اور ٹیکسز میں اضافے ہر اتفاق دو ماہ قبل ہوا تھا۔ جس وقت کروڈ آئل کی قدر 65 ڈالرز فی بیرل تھی۔ اس طرح یہ کہنا خلاف حقیقت ہے کہ ملک میں پیٹرولیئم مصنوعات میں اضافہ عالمی مارکیٹ کے باعث ہو رہا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button