USDCAD میں تیزی ، مثبت US ADP Jobs Report اور کساد بازاری کا خطرہ
امریکی ڈالر میں بحالی کی لہر وسعت اختیار کر گئی۔
USDCAD گذشتہ روز سے شروع ہونیوالا تیزی کا رجحان جاری رکھے ہوئے ہے US ADP Jobs Report کے مثبت اعداد و شمار سے امریکی ڈالر کو زبردست سپورٹ حاصل ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جولائی 2023ء میں امریکی لیبر مارکیٹ میں 3 لاکھ 24 ہزار ملازمتوں کا اضافہ ہوا۔ جبکہ 1 لاکھ 89 ہزار کی پیشگوئی تھی۔
اس طرح جاری ہونیوالی ریڈنگ گذشتہ کئی ماہ کے ڈیٹا سے زیادہ بہتر آئی ہے۔ جس کے بعد امریکی ڈالر خاصا جارحانہ انداز اختیار کر گیا ہے۔ جبکہ اسٹاکس اور کماڈٹیز میں فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔
گذشتہ روز ریلیز ہونے والے ISM Survey Data کے منفی اعداد و شمار سے بھی مارکیٹ کے رسک فیکٹر میں اضافہ ہوا ہے۔ اس سے امریکی ڈالر کی خریداری میں تیزی۔ جبکہ کروڈ آئل اور کینیڈین ڈالر کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے۔
کروڈ آئل کی قیمتوں کا کینیڈین ڈالر سے تعلق
کینیڈا امریکہ کو کروڈ آئل سپلائی کرنیوالا سب سے بڑا ملک ہے۔ WTI میں اسکا شیئر خود امریکہ سے بھی زیادہ ہے۔ اس لئے آئل کی قیمتوں میں اضافے سے کینیڈین مارکیٹ میں امریکی ڈالر کی لیکوئیڈٹی بڑھ جاتی ہے۔ اس طرح کینیڈین ڈالر اور کروڈ آئل ایک دوسرے پر براہ راست اثر انداز ہوتے ہیں۔
فائنانشل رپورٹس اور Geo Political Tensions کے USDCAD پر اثرات
گذشتہ روز ریلیز ہونیوالے US ISM Data کے منفی اعداد و شمار سے فیڈرل ریزرو کی ستمبر میں ہونیوالی میٹنگ کیلئے Rate Hike Program جاری رکھنے کا امکان پیدا ہوا ہے۔ جس سے امریکی ڈالر اور 10 سالہ مدت کی U.S Bonds Yields میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔
خیال ریے کہ FOMC نے جولائی میں 25 بنیادی پوائنٹس شرح سود میں اضافے کا فیصلہ کیا تھا تاہم چیئرمین فیڈ جیروم پاول کی پریس کانفرنس میں سخت مانیٹری پالیسی ترک کرنے کے اشارے سے امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے تھے۔
پاول نے کوئی واضح اعلان کرنے سے گریز کیا تھا تاہم انکی پریس کانفرنس میں Growth Rate میں اضافے پر زور دینے سے مارکیٹ پلیئر نے آنیوالے مہینوں کے دوران پالیسی ریٹس میں مزید تبدیلی نہ کیا جانا ہی اخذ کیا۔
چینی معاشی پالیسی اور مارکیٹ موڈ میں تبدیلی
گذشتہ روز چینی معاشی پالیسی کا اعلان کیا گیا۔ جس میں Smart Chips کی درآمدات پر ڈیڈلاک برقرار رہنے اور مقامی سطح پر فنڈز مختص کرنے کا تو کہا گیا تاہم اس میں معاشی بحالی کا کوئی جامع پلان موجود نہیں تھا اور نہ ہی بین الاقوامی مارکیٹ میں استحکام رسد کیلئے کوئی سگنل دیکھا گیا۔ جس سے کساد بازاری (Recession) کا خطرہ دوبارہ امریکی ڈالر کی طلب میں اضافے کا بنیادی محرک بنا۔
جبکہ اس کے مقابلے میں یورو سمیت دیگر تمام کرنسیز اور کماڈٹی اثاثے بیک فٹ پر آ گئے۔ حالیہ عرصے میں بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان ایک عشرے تک معطل رہنے والے رابطوں کا دوبارہ آغاز ہوا ہے۔ تاہم یہ محض ابتداء ہے اور کئی حساس معاملات پر بات چیت ہونا باقی ہے۔
ٹیکنیکی تجزیہ
ٹیکنیکی اعتبار سے USDCAD بلش منظرنامہ اور جھکاؤ اختیار کئے ہوئے اپنی 20 اور 50 روزہ موونگ ایوریجز کے قریب اور رواں ہفتے کی بلند ترین سطح کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ یہ دونوں ٹرینڈ لائنز اسے بنیادی سپورٹ مہیا کر رہی ہیں۔ 200SMA سے نیچے ہونے کی وجہ سے ریلی کے وسعت اختیار کرنے کا امکان ہے۔
4 گھنٹوں کے ٹریڈنگ چارٹ پر اسکا محور 1.3310 ہے جو کہ اسکی پہلی سپورٹ بھی ہے۔ اس سے نیچے 1.3280 اور 1.3250 کے لیولز ہیں۔ تیسری سپورٹ بریک ہونے پر یہ فروخت کا دباؤ 1.3100 کی طرف جانے کا سبب بن سکتا ہے۔ جبکہ اسکی مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1.3330 1.3360 اور 1.3390 ہیں۔ تیسری مزاحمت عبور کرنے پر بننے والی ٹرینڈ لائن 1.3500 کی طرف راستہ ہموار کر دے گی۔ ٹییکنیکی انڈیکیٹرز یہاں پر خریداری کا اشارہ کر رہے ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔