سٹی فائنانشلز کی برطانوی معیشت اور افراط زر کی تخمینہ رپورٹ کا جائزہ۔

سٹی فائنانشلز نے 2023 میں برطانوی معیشت اور افراط زر کا تخمینہ جاری کر دیا ہے۔ سٹی کی طرف سے جاری کردہ تخمینہ رپورٹ کے مطابق افراط زر آئندہ سال کے پہلے کوارٹر کے دوران گزشتہ 50 سال کے دوران پہلی بار 18 فیصد سے زائد ہو جائے گی۔ سٹی کے برطانوی معیشت کے اکانومسٹ بینجمن نیبیرو کے مطابق 2023 ء میں برطانوی معیشت زرائع توانائی کی آسمان کو چھوتی قیمتوں کے باعث کساد بازاری کی لپیٹ میں آ سکتی ہے یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل بینک آف انگلینڈ کی جاری کردہ تخمینہ رپورٹ میں 2023 ء میں 13 فیصد افراط زر کی پیشگوئی کی گئی تھی۔ سٹی کی جاری کردہ رپورٹ میں آئندہ سال کے پہلے کوارٹر کی اقتصادی شرح نمو کے منفی ہندسوں میں داخل ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بینک آف انگلینڈ کو برطانوی پاؤنڈ کی قدر کو افراط زر کے اثرات سے بچانے کے لئے تاریخ میں پہلی بار شرح سود میں چھ سے سات فیصد تک اضافہ کرنا پڑے گا۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ یوکرائن جنگ اور روس پر پابندیوں کے عائد ہونے سے پہلے انگلینڈ اور ویلز میں افراط زر کی شرح 3 فیصد کے قریب تھی جس میں اسوقت تک پانچ گنا اضافہ ہو چکا ہے۔ شرح سود میں اضافے کی صورت میں پیداواری شعبے سے بڑی تعداد میں ملازمین کے نکالے جانے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button