AUDUSD میں 0.6550 سے نیچے مندی، Chairman Fed کی تقریر کے پیش نظر US Dollar میں تیزی

Rates Cut ruling out signals helped USD for early gains in Asian Sessions

AUDUSD میں 0.6550 سے نیچے مندی ریکارڈ کی جا رہی ہے . آج Chairman Fed کی تقریر اور Rates Cut Policy میں تاخیر کے سگنلز ملنے پر US Dollar کی طلب میں اضافہ ہوا ہے . جبکہ Inflation Risk Factor اور Middle East میں Ceasefire کیلئے ہونے والے مذاکرات سے بھی Forex Markets کے سرمایہ کار محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں . 

US Dollar کی قدر میں بحالی اور Australian Dollar کا دفاعی انداز.

بدھ کے روز Federal Reserve کی طرف سے US Monetary Policy کے اعلان سے US Dollar خلاف توقع شدید دباؤ کا شکار ہوا . تاہم گزشتہ روز توقعات سے منفی Purchase Managers Index ریلیز ہونے سے امریکی کرنسی دوبارہ اپنے لیولز پر بحال ہوتا ہوا دیکھا جا رہا ہے . یہی وہ محرک ہے جو Aussie Dollar سمیت دیگر تمام Currencies میں گراوٹ کا سبب بنا ہے .

آج Egypt کے دارالحکومت Cairo میں US Secretary of State انتھونی بلینکن 5 عرب ممالک کے ساتھ نئے Middle East Proposal پر تبادلہ خیال کریں گے . جس کے بعد وہ اسرائیلی قیادت کے ساتھ بات چیت کیلئے Tel Aviv کا بھی دورہ کریں گے . 

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے Qatar کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات Isarael اور Hamas کے سخت اور غیر لچکدار موقف کی وجہ سے ناکام ہو گئے تھے. صیہونی ریاست 7 اکتوبر کو اپنی سرزمین پر ہونے والے حملے کے بعد یرغمال بنائے جانے والے تمام افراد کی غیر مشروط رہائی چاہتی ہے . جس پر Iranian Proxy Groups تیار تو ہیں . لیکن ان کا یہ کہنا ہے کہ 6 ہفتوں کے Temporary ceasefire کی بجائے مستقل جنگ بندی کی ضمات دی جائے .

خطے کی الجھتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر سرمایہ کار خاصے محتاط نظر آ رہے ہیں . رسک فیکٹر بڑھنے سے US dollar کو اپنی کھوئی ہوئی Gains واپس حاصل کرنے کا موقع ملا ہے.

Chinese Economic Crisis کے اثرات.

Australia کا سب سے بڑا ٹریڈ پارٹنر China ہے .جس کے ساتھ اس کی 70 فیصد سے زاید تجارت ہی نہیں ہوتی بلکہ ایشیائی ملک International Trade میں تصفیے کے لئے Australian Dollar ہی استمعال کرتا ہے . یہ وجہ ہے کہ اس Currency کی سب سے زیادہ طلب Chinese Markets سے ہی پیدا ہوتی ہے . 

Covid 19 کی عالمی وبا کے بعد Chinese Government نے اپنے ملک میں سخت سماجی اور معاشی پابندیاں عاید کئے رکھیں . جس کی وجہ سے Global Supply Disruption پیدا اوراسکے سب سے زیادہ اثرات New Zealand اور Australia پر مرتب ہوئے . جن کے Trade Balance تاریخ میں پہلی بار خسارے میں آ گئے . کیونکہ تجارت کا حجم 25 ارب سالانہ سے کم ہوتا ہوا محض 6 ارب ڈالرز رہ گیا .

اگرچہ چند ماہ قبل ان پابندیوں میں مرحلہ وار نرمی کی کر دی گئی ہے لیں اس کے نتائج معاشی سست روی اور Deflation کی صورت میں سامنے آئے تھے. یہ غیر یقینی صورتحال Aussie Dollar کو دباؤ میں رکھے ہوئے ہے .

AUDUSD کا تکنیکی جائزہ.

ٹیکنیکی اعتبار سے آج Australian Dollar اپنی 20 روزہ موونگ ایوریج سے نیچے ٹریڈ کر رہا ہے  ۔ جسے اس نے گزشتہ روز  کھو دیا تھا ۔ اسوقت یہ نفسیاتی سطح 0.6550 سے نیچے  موجود ہے  .۔  14 روزہ ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس وسطی نقطے پر ہے۔ جو کہ اوور سولڈ کنڈیشنز کی نشاندہی کر رہا ہے۔ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز 0.6500 کے قریب خریداری کی ایڈوائس کر رہے ہیں.

AUDUSD میں 0.6550 سے نیچے مندی، Chairman Fed کی تقریر کے پیش نظر US Dollar میں تیزی
AUDUSD

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button