KSE100 انڈیکس 67 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا، SBP Monetary Policy بغیر کسی تبدیلی کے برقرار.

KSE30 stabilized above 22000 level. Market Cap reached above 40 billion.

KSE100 انڈیکس 67 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا ، آج کاروباری ہفتے کے تیسرے روز PSX کے ابتدائی سیشن میں Pakistani Benchmark تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر دیکھا جا رہا ہے . جس کی وجہ گزشتہ روز SBP Monetary Policy کا اعلان ہے جس میں Interest Rate بغیر کسی تبدیلی کے 22 فیصد کی سطح پر برقرار رکھا گیا.

SBP Monetary Policy کا اعلان اور KSE100 پر مثبت اثرات.

State Bank of Pakistan کے جاری کردہ پریس ریلیز می بتایا گیا کہ Monetary Policy Committee کا دو روزہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ جس میں Global Markets کی صورتحال ، IMF کے ساتھ متوقع معاہدے ، Headline Inflation اور ملکی نظام زر پر تفصیلی بحث کی گئی۔

یہ اعلان گزشتہ روز کیا گیا ، جس کے بعد Inflation رسک فیکٹر میں کمی دیکھی گئی اور سرمایہ کاری کے رجحان میں اضافہ ہوا ، یہی وہ محرک ہے جس کی وجہ سے Pakistan Stock Exchange میں پہلے سے جاری خرید داری کے رجحان کو تقویت ملی اور KSE100 انڈیکس ایک نیا سنگ میل عبور کر گیا .

SBP Monetary Policy کا اعلان ، Interest Rate بغیر کسی تبدیلی کے 22 فیصد پر برقرار ۔
SBP Monetary Policy

ممبران نے نوٹ کیا کہ نومبر 2023ء کے دوران ملک میں Inflation کی شرح 44 فیصد کے قریب پہنچ گئی۔ جو کہ گذشتہ 52 سالوں کے دوران بلند ترین سطح ہے۔ تاہم یہ نکتہ بھی اٹھایا گیا کہ Petroleum Products کی قیمتوں میں کمی کے رواں ماہ مثبت اثرات مرتب ہونے کی توقع ہے ، جس سے آئندہ CPI Report جو کہ January میں جاری کی جائے گی ، میں مہنگائی کی شرح کم ہو گی اور صارفین کی قوت خرید میں بھی اضافے کا امکان ہے۔

دوسری ششماہی کا Economic Overview مثبت رہنے کی توقع۔

فیصلہ ساز اراکین نے حالیہ عرصے کے دوران Pakistani Rupees کی قدر مستحکم ہونے پر اظہار اطمینان کیا اور لیبر مارکیٹ پر دباؤ میں کمی کی توقع ظاہر کی ۔ یہ بھی پوائنٹ آؤٹ کیا گیا کہ اسوقت ملک میں Unemployment Rate ایشیائی ممالک میں سب سے زیادہ اور دوہرا ہندسہ عبور کر گیا ہے۔ جو کہ Growth Rate کیلئے منفی ٹریگر ثابت ہو سکتا ہے۔

کمیٹی نے Foreign Debts کی ادائیگیوں  اور جنوری میں International Monetary Fund کے جائزے کو مدنظر رکھتے ہوئے کئے گئے  انتظامات کا بھی تفصیلی جائزہ لیا اور انہیں اطمینان بخش قرار دیا۔ سینیئر اراکین نے Policy Rates کو Consumer Price Index کے مطابق قرار دیئے اور پیشگوئی کی کہ Central bank پر موجود دباؤ میں کمی آئے گی۔

یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ حکومتی اور عسکری اداروں کی طرف سے US Dollar کی بلیک مارکیٹنگ اور اسمگلنگ کے خاتمے سے Local Forex Market کی اصلاح ہو گی اور Liquidity مزید مضبوط ہو گی۔ ان اقدامات سے Currency آنیوالے دنوں میں مستحکم ہونے کا عمل جاری رہے گا۔

سخت Monetary Policy برقرار رکھنے کا فیصلہ۔

اجلاس میں معاشی ماہرین اور سابقہ پالیسی میکرز کی رائے کا بھی جائزہ لیا گیا اور ملکی و بین الاقوامی حالات کے مطابق سخت Monetary Policy طویل المدتی بنیادوں پر برقرار رکھنے پر زور دیا گیا۔ مانیٹری میٹنگ کے دوران غذائی اجناس کی پیداوار بالخصوص خریف کی فصل توقعات سے بہتر رہنے کو تسلی بخش کہا گیا اور Agricultural Loans  کی فراہمی کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے پر بھی اتفاق ہوا۔

چند اراکین نے گورنر شمشاد اختر کی توجہ Oil and Marketing کے خسارے کی طرف مبذول کرواتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا کہ Gas اور Electricity کے نرخوں میں کئے جانیوالے اضافے سے اگرچہ Circular Debts  میں کمی آئے گی تاہم پیداواری عمل متاثر ہو سکتا ہے۔ جس سے سالانہ National Income اور Growth Rate نیچے آ سکتا ہے۔ چنانچہ شرکاء نے اتفاق کیا کہ جنوری اجلاس می Monetary Policy معاشی رپورٹس اور Real Sector Growth کا جائزہ لے کر متعین کی جائے گی۔

مارکیٹ کی صورتحال.

KSE100 انڈیکس 611 پوائنٹس تیزی کے ساتھ 67000 کی نفسیاتی سطح عبور کرتے ہوئے   67038 پر آ گیا  ۔ اسکی ٹریڈنگ رینج 66757 سے 67093 کے درمیان ہے . جبکہ آج  Market Cap چالیس  ارب ڈالرز پر پہنچ گیا .

KSE100 انڈیکس 67 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا، SBP Monetary Policy بغیر کسی تبدیلی کے برقرار.
KSE100

دوسری طرف KSE30 بھی 243 پوائنٹس کی تیزی سے 22398 پر آ گیا ہے. اسکی کم ترین سطح 22269 رہی.

KSE30
KSE30

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button