امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو (EUR/USD) میں تیزی۔ Bullish ریلی بحال۔

امریکی ڈالر کے مقابلے میں Euro gains یورو (EUR/USD) تیزی کی نئی لہر کے ساتھ 1.0650 کی سطح پر آ گیا ہے۔ چین کی طرف سے اپنے شہریوں پر عائد سفری پابندیوں کے خاتمے کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ اٹلی،جنوبی کوریا، امریکہ نے چین سے اپنے ممالک کا سفر کرنیوالوں پر سخت چیکنگ سے گزرنے اور کورونا ٹیسٹ کی شرط عائد کر دی ہے۔ تاہم گذشتہ روز تمام عالمی مارکیٹس (اسٹاکس اور فوریکس) میں شدید مندی دیکھی گئی تھی۔ تاہم یورو کی قدر مستحکم ہی دیکھی گئی اور یورپی کرنسی محدود رینج میں 1.0600 کی سطح تک نیچے آئی
تاہم عالمی سطح پر آج چینی مسافروں کی چیکنگ کا نظام وضع کرنے کے بعد امریکی ڈالر (USD) کی طلب میں کمی واقع ہوئی ہے جس سے Euro gains یورو دوبارہ جارحانہ ٹریک میں واپس آتا ہوا دکھائی دے رہا ہے اور پر اعتماد انداز میں آگے بڑھ رہا ہے۔ امریکی ڈالر کی طلب میں کمی کی دوسری بڑی وجہ روس اور یوکرائن کے درمیان سخت تناؤ کی صورتحال ، فریقین کے درمیان بات چیت سے انکار اور یوکرائنی دارالحکومت کیف پر روس کی طرف سے میزائل حملہ ہے۔  اردو مارکیٹس

ٹیکنیکی تجزیہ

اسوقت EUR/USD اپنی 21 اور 50SMA سے ذرا سا اوپر آ چکا ہے۔ جبکہ 200SMA سے معمولی فرق کے ساتھ نیچے ہے جبکہ اسکا ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) پہلی بار 1.0650 کی نفسیاتی حد (Psychological resistance) کو عبور کرنے میں ناکامی کے بعد سے 50 پر ہی ریکارڈ کیا گیا ہے۔ یورو کے مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 67 فیصد Bullish جبکہ 33 فیصد Bearish ظاہر کر رہے ہیں۔ اس طرح اسکا مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز Bullish ہی ہے۔ موجودہ سطح سے اوپر اسکی پہلی مزاحمتی حد (R1) 1.0680 ہے۔ جبکہ اس سے اوپر نفسیاتی حد (Psychological resistance) 1.0700 ہے جس کے بعد دوسری مزاحمتی حد (R2) 1.0735 ہے۔ واضح رہے کہ دوسری مزاحمتی حد گذشتہ کئی ماہ کے بعد 15 دسمبر 2022ء کو یورو Euro gains کی بلند ترین سطح تھی۔ نیچے کی طرف اسکے سپورٹ لیولز کا جائزہ لیں تو پہلی سپورٹ 1.0620 ہے جو کہ یورو کا 50SMA بھی ہے۔ جس سے نیچے مضبوط ترین نفسیاتی سطح (Psychological Level) 1.0600 ہے۔ جبکہ نفسیاتی سطح سے نیچے دوسرا سپورٹ لیول 1.0580 ہے جو کہ اسکی 100SMA کی ٹرینڈ لائن کا 23.6 فیصد بنتا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button