Australian Financial Stability Review جاری۔ بینکنگ سیکٹر مضبوط بنیادوں پر قائم

Australian Financial Stability Review جاری کر دیا گیا۔ ریزرو بینک آف آسٹریلیا کی جاری کردہ جائزہ رپورٹ کے مطابق ملکی بینکنگ سیکٹر مضبوط بنیادوں ہر قائم ہے۔ سرمائے یا لیکوئیڈیٹی کا کوئی بحران موجود نہیں ہے اور رواں سال کے آغاز سے ہی ریکارڈ منافع حاصل کر رہے ہیں جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ بین الاقوامی سطح پر سنگین بینکنگ بحران دیکھا جا رہا ہے تاہم اسکے اثرات آسٹریلوی بینکوں پر مرتب نہیں ہوئے۔

جائزہ رپورٹ کے اہم نکات۔

آسٹریلوی مرکزی بینک (RBA) کی جاری کردہ رپورٹ میں بینکنگ سیکٹر میں استحکام کے باوجود محتاط انداز اور اقدامات کی ایڈوائس دی گئی۔ رپورٹ کے الفاظ میں

آسٹریلیا عالمی مالیاتی نظام کا حصہ ہے۔ اسے فائنانشل شاکس سے استثنی حاصل نہیں تاہم ملکی بینکس سرمائے سے مالا مال، انتہائی منافع بخش اور لیکوئیڈیٹی کے حامل ہیں۔

ریزرو بینک نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا ہے کہ Australian Prudential Regulations Authority کے پاس ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام صلاحیتیں اور وسائل موجود ہیں۔ اور حفظ ماتقدم کے طور پر کریڈٹ کنٹرول کیلئے تمام اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

رپورٹ مرتب کرنیوالی کمیٹی کے اراکین نے نوٹ کیا کہ مرکزی بینک کے پاس آسٹریلیئن، امریکی اور نیوزی لینڈ ڈالرز کے وسیع ذخائر موجود ہیں جبکہ بینکوں کو ہنگامی حالات میں چینی یوان اور یورو میں بھی لیکوئیڈیٹی فراہم کرنے کا متبادل مرکزی نظام موجود ہے۔ اراکین نے عالمی سطح پر پیش آنیوالی مالی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔ اور یہ مستقبل قریب میں آسٹریلوی معیشت میں پنجے گاڑ سکتی ہے۔ جس کے لئے مرکزی نظام کو مزید مربوط کرنے کی ضرورت ہے۔ عالمی نظام زر میں اسٹریس لیول مسلسل بڑھ رہا ہے اور قلیل المدتی شرح نمو (Growth Rate) کے حصول میں بڑی رکاوٹ بن سکتا ہے۔

جائزہ کمیٹی نے نوٹ کیا کہ گھریلو صارفین اور کاروباری ادارے افراط زر کے گھیرے میں ہیں۔ تاہم لیبر مارکیٹ مضبوط بنیادوں پر واپس آ رہی ہے۔ تعمیراتی شعبے (Construction Sector) کو بڑھتی ہوئی شرح سود (Interest rate) کے باعث مسائل کا سامنا ہے جنہیں حل کرنے کیلئے قرض فراہم کرنیوالے ادارے پالیسیاں ترتیب دے رہے ہیں۔ مارگیج بھی توقع سے کم اور مجموعی اپلائی کئے جانیوالے قرضوں کا محض 1 فیصد ہیں جسے بڑھانے اور صارفین کو ترغیب دینے کی ضرورت ہے۔ اراکین نے ایکوئیٹی مارکیٹ کی سپورٹ کیلئے ہنگامی فنڈ قائم کرنے کی سفارش بھی کی ہے۔

ریزرو بینک کی جائزہ کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں آگاہ کیا کہ چینی معیشت میں ہونیوالی تبدیلیوں سے آسٹریلیئن اکانومی اور کرنسی سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ اور آسٹریلیئن ڈالر کی لیکوئیڈیٹی کے ٹریگرز بیجنگ کی معاشی رپورٹس ہیں۔ تاہم چینی تجارتی سرگرمیاں بھرپور انداز میں شروع ہونے سے آسٹریلیا منفی ریٹنگ سے باہر آ رہا ہے۔

مارکیٹ پر اثرات

جائزہ رپورٹ جاری کئے جانے کے بعد آسٹریلیئن ڈالر امریکی اور نیوزی لینڈ ڈالرز کے خلاف مستحکم ہوتا ہوا نظر آیا جبکہ اسکی طلب میں بھی نمایاں اضافہ ہوا۔ AUDUSD اسوقت 0.6700 کی مزاحمتی اور نفسیاتی حد عبور کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button