PIA کی شیئر ویلیو میں اضافہ ، Privatization اور Airports کی Outsourcing کے عمل میں پیشرفت.

Sell off process of Pakistani's national airlines nears to finalize, corporation confirmed shareholder's details

PIA کی شیئر ویلیو میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے. جس کی بنیادی وجہ Corporation کی Privatization اور Pakistan کے تین بڑے Airports کی Outsourcing کے لئے بات چیت کا حتمی مراحل میں داخل ہونا ہے . دریں اثنا برادر خلیجی ممالک کی طرف سے Management اور آپریشنل معاملات پر بات چیت کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے .

Aviation Directorate کی طرف سے وزیر اعظم کو بریفنگ.

آج Director Aviation ایئر مارشل فرحت حسین (ریٹائرڈ) نے Caretaker Prime Minister انوار الحق کاکڑ سے ملاقات میں انھیں قطری حکام سے لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے ائرپورٹس کی Privatization پر ہونے والی بات چیت کے نتائج بارے آگاہ کیا گیا ، انہوں نے بتایا کہ آئندہ چند روز میں تمام آپریشنل معاملات طے کر لئے جائیں گے . جس کے بعد ادائیگیوں کا طریقہ کار طے کیا جائیگا . 

فرحت حسین نے وزیر اعظم کو United Arab Emirates کے ساتھ قومی ایئرلائنز کی فروخت پر ہونے والے بریک تھرو بارے بھی آگاہ کیا . جس کے مطابق رواں ماہ کے اختتام تک اماراتی انتظامیہ PIA کا انتظام سنبھال لے گی . 

PIA کی پرائیویٹائزیشن کیوں کی جا رہی ہے۔؟

Pakistan International Airlines گذشتہ ایک عشرے سے شدید مالیاتی خسارے کی شکار ہے۔ 1970ء کی دہائی میں دنیا کی بہترین ایئرلائن ہونے کا اعزاز کئی برسوں تک اپنے پاس رکھنے والی جنوبی ایشیائی ملک کی یہ فضائی میزبان سروس سفارشی بھرتیوں اور کرپشن کی نذر ایسے ہوئی کہ حالیہ عرصے میں اپنا معیار کھو بیٹھی اور اس پر تین بار Europe کیلئے آپریشنز پر پابندی عائد کی گئی۔

Government of Pakistan   کی طرف سے گزشتہ ماہ  جاری کی جانیوالی رپورٹ کے مطابق اسوقت قومی ایئرلائن 627 ارب روپے کی مقروض ہے۔ خیال رہے کہ اس کے اثاثوں کی مجموعی مالیت 177 ارب روپے کے قریب ہے۔ اس طرح ہر سال Finance Division کو ریلوے اور اسٹیل مل کی طرح اربوں ڈالرز تنخواہوں کا بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے۔

IMF کے ساتھ Staff Level Agreement کی شرائط میں سے ایک شق یہ بھی ہے کہ کئی سالوں سے مسلسل خسارے کے شکار حکومتی اداروں کو Privatize کر دیا جائے گا۔ عالمی ادارے نے جن کمپنیوں کی نشاندہی کی تھی ان میں Steel Mills کے بعد دوسرا نمبر PIA کا تھا۔

دنیا کی بہترین ایئر لائن بحران کی شکار کیسے ہوئی؟

پاکستان میں یہ تاثر عام پایا جاتا ہے کہ حکومتی سرپرستی میں کام کرنیوالے تمام ادارے سرخ فیتے اور ناقص پلاننگ کے باعث بدترین معیار کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ تاہم اگر ہم اعداد و شمار اور عالمی اداروں کی رپورٹس کا جائزہ لیں تو ایسا نہیں ہے۔ کئی قومی ادارے جن میںOil and Gas Development Company اورPakistan Petroleum Limited قابل ذکر ہے مسلسل منافع بخش ثابت ہوئے ہیں رواں سال OGDC کی PSX میں جمع کروائی گئی ڈیکلیریشن میں کمپنی کا منافع 33 ارب جبکہ PPL کا 54 ارب روپے ریا۔

تاہم PIA گذشتہ سال بھی 5 سو ارب روپے خسارے میں رہی۔ 2008ء کے بعد جمہوری ادوار میں سیاسی اثر و رسوخ استعمال کر کے اسٹیل ملز کی طرح PIA میں ہزاروں نان ٹیلنٹڈ افراد کو بھرتی کیا گیا۔ جن سے تنخواہوں کے حجم میں تو اضافہ ہوا لیکن اسکا شمار دنیا کی بدترین سروسز میں کیا جانے لگا۔

مارکیٹ کی صورتحال.

PIA کی شیئر ویلیو میں مسلسل دوسرے روز بھی تیزی کا رجحان نظر آ رہا ہے۔ جو کہ 1 روپے اضافے سے 9 روپے 99 پیسے فی شیئر کی سطح پر ٹریڈ کر رہی ہے۔ اسوقت کمپنی میں 2 کروڑ 92 لاکھ شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔

PIA کی شیئر ویلیو میں اضافہ ، Privatization اور Airports کی Outsourcing کے عمل میں پیشرفت.
PIA

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button